Skip to main content

Love Article, Love Reality: Rashid Aslam


عشق
یہ لفظ عربی سے ہے اور عشق نہیں کہتے
عشقا کہتے ہیں
عشقا ایک بیل ہوتی ہے اکثر گھنے جنگلات میں پائ جاتی ہے ۔ یہ بیل کسی ایسے درخت کو ڈھوںڈتی ہے جو مکمل ہرا بھرا اور جوبن پر ہو ۔۔۔ یہ بیل اس درخت کو نیچے سے لگ جاتی ہے اور آہستہ آہستہ اس درخت کے گرد نیچے سے اوپر تک تقریباً قابض ہو جاتی ۔۔اب درخت بے چارہ روز روز کمزور ہوتا جاتا ہے باہر سے تنا سڑ نا شروع ہوجاتا ۔۔پتے جھڑنے لگ جاتے ۔۔۔شاخیں ٹوٹ کر گرنے لگتیں اور دیکھتے دیکھتے ہی درخت کا کچھ نہیں رہتا کوئ نہیں کہہ سکتا کہ یہ وہی درخت تھا جو ابھی چند دن پہلے اتنا ہرا بھرا تھا ۔۔۔۔۔ بس جب عشقا بیل یہ حال۔
دیکھتی درخت کا تو اس درخت کو خود آرام سے چھوڑ دیتی ۔۔

.اب ایک معجزه ہوتا
وہ سڑا ہوا جھڑا ہوا درخت پھر سے کو نپلیں نکالنے لگتا اور اس میں زندگی دوڑنے لگتی ۔۔. آس کے تنے پر خوبصورت اور تازہ چھال آجاتی اور وہ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوجاتا ۔۔۔
بس عشق کی بھی یہی کہانی ہے یہ انسان کے ساتھ عشقا بیل کی طرح چمٹ جاتا اور اسکا ککھ نہیں چھوڑتا ۔۔۔ لیکن پھر یہی انسان ایک مضبوط محبت والا خدمت والا فرمانبردار بندہ بن کر دوبارہ زندہ ہوتا

قاف، سین، میم کھا کے کہتا ہوں

عین، شین، قاف میں رسوائی ہے

Click here To Read More About ZINDAGI NA SMAJH


Comments

Popular posts from this blog

Namood E Ishq Ghazal, Urdu Ghazal, Urdu Poetry, Rashid Aslam

نمود_عشق ‏عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ رات کٹے ہجر میں ملنے شب ماہ کے غم آئے ہیں چارہ سازوں کو بھی بلواؤ کہ کچھ رات کٹے کوئی جلتا ہی نہیں کوئی پگھلتا ہی نہیں موم بن جاؤ پگھل جاؤ کہ کچھ رات کٹے چشم و رخسار کے اذکار کو جاری‏رکھو پیار کے نامہ کو دہراؤ کہ کچھ رات کٹے آج ہو جانے دو ہر ایک کو بد مست و خراب آج ایک ایک کو پلواؤ کہ کچھ رات کٹے کوہ غم اور گراں اور گراں اور گراں غم زدو تیشے کو چمکاؤ کہ کچھ رات کٹے ‎ By: Zindagi Na Samjh  

Song Lyrics Sung By Quratulain Balouch : Intekhab Rashid Aslam

Apne Tann Di Khabbar Ni اپنے تن دی خبر نئیں سجن دی خبر لووے کون نہ میں خاکی ۔۔ نہ میں آتش ۔۔نہ پانی ۔۔۔۔ نہ پون وے بلھیا سائیاں وے گُھٹ گُھٹ روئیاں جیویں آٹے وچ لُون جیویں آٹے وچ لُون اساں نازک دل دے لوک ہان ساڈا دل نہ یار دُکھایا کر نہ جھوٹے وعدے کریا کر نہ جھوٹیاں قسماں کھایا کر تینوں کنی واری میں آکھیا اے سانوں ول ول نہ آزمایا کر تیرے پیار وچ مر جاساں سانوں اینا یاد نہ آیا کر سجنا وے آجا مُڑ چھیتی نئیں اُڈیکاں تیریاں ڈُبدا پھریں گا لبھنیاں تینوں مٹی دیاں ڈھیریاں Song Lyrics Sung By Quratulain Balouch  For More WhatsApp Status Follow Me On  Tik Tok @rashid.aslam

Dil Ke Haseen Poetry, Urdu Poetry, Rashid Aslam

ہم دل کے حسیں تم سمجھے نہیں ہو تم بھی حسیں پر دل سے نہیں Hum Dil Ke Haseen Tum Samjhe Nahin  Ho  Tum Bhi Haseen Par Dil Se Nahin For More Click  https://zindaginasamjh.blogspot.com